ایک سائیڈ سے قبر کو کھودنا شروع کی‘ جب قبر تھوڑی سی کھلی تو کیا دیکھتے ہیں کہ قبر آگ کے شعلوں سے بھری ہوئی ہے۔
ایک بزرگ سے مروی ہے کہ وہ اپنی بہن کی تدفین میں شریک ہوئے‘ اتفاق سے ان کی قیمتی اشیاء سے بھری تھیلی قبر میں گرگئی اور کسی کو بھی اس کے گرنے کا پتہ نہ چلا‘ یہ بزرگ تدفین سے فارغ ہوکر جب گھر پہنچے تو گھر جب تھیلی نہ ملی تو بہت پریشان ہوئے‘ کافی ڈھونڈا نہ ملی‘ پھر خیال آیا قبرستان جاکر چیک کیا جائے جب قبرستان جاکر ڈھونڈلی وہاں بھی نہ ملے۔ آرام سے بیٹھ کر سوچا تو معلوم ہوا کہ ان کی تھیلی صرف قبر میں ہی گرسکتی ہے اور وہیں سے ملے گی۔ اس وقت تمام لوگ گھروں کوواپس جاچکے تھے۔ آرام سے ایک سائیڈ سے قبر کو کھودنا شروع کیا‘ جب قبر تھوڑی سی کھلی تو کیا دیکھتے ہیں کہ قبر آگ کے شعلوں سے بھری ہوئی ہے۔ فوراً کانپتے ہاتھوں سے قبر پر مٹی ڈالی اور گھر کی طرف دوڑ لگادی۔ روتے ہوئے ماں کے پاس پہنچے اور کہنے لگے: اماں جان مجھے بتائیے میری بہن کیا عمل کرتی تھی؟ ماں نے پوچھا بیٹا کیا ہوا؟ کیوں پوچھ رہے ہو؟ کہنے لگے: اماں جان میں نے اپنی بہن کی قبر کو آگ کے شعلوں سے بھرا ہوا دیکھا ہے! یہ سن کر ماں بھی رونے لگی اور بولی بیٹا: تیری بہن نماز میں سستی کرتی تھی اوروقت گزار کر نماز پڑھتی تھی۔ یہ حکایت ذکر فرما کر علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: یہ حال تو اس کا ہے جو نماز کو وقت ٹلا کر پڑھتی تھی اور ان مردو خواتین کا کیا حال ہوگا جو سرے سے نماز ہی نہیں پڑھتے۔ (بحوالہ: کتاب الکبائر ص26)۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ کریم عبقری کی مزید ترقی دے اور اس شمارے کو ہم سب لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ بنائے آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں